اسٹیٹ لائف انشورنس کی تاریخ
اسٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن آف پاکستان (SLIC) کی بنیاد 1972 میں رکھی گئی۔ یہ پاکستان کی سب سے بڑی لائف اینڈ ہیلتھ انشورنس کمپنی ہے۔ اپنی خدمات میں مسلسل بہتری کے ساتھ SLIC نے انشورنس انڈسٹری میں AAA کی درجہ بندی برقرار رکھی اور شاندار کامیابیاں حاصل کیں۔ اسٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن کے اثاثوں کی مالیت 1.93ٹریلین روپے سے زیادہ ہے جو اس کی مالی پوزیشن کو واضح کرتی ہے۔ اسٹیٹ لائف کی تمام تر توجہ نئے مواقعوں اور کارپوریشن کو مزید توسیع دینے کی جانب مرکوز ہے۔ نئے ایریاز تک اپنی پروڈکٹس کو پہنچانے اور ترقی کی راہیں تلاش کرنے کے ساتھ اسٹیٹ لائف اپنی شاندار وراثت کو جاری رکھے ہوئے ہے اور ساتھ ہی پاکستان کے انشورنس سیکٹر اور معیشت میں مثبت کردار ادا کررہا ہے۔
تبدیلی کا سفر
اسٹیٹ لائف نے 1972 میں اپنے آغاز سے لے کر اب تک بدلتے ہوئے سماجی واقتصادی ماحول کے چیلنجوں کا مقابلہ کرتے ہوئے ایک طویل سفر طے کیا ہے۔2024ایسا سال ثابت ہوا جو جدت، توسیع اور آرگنائزیشن اہداف کے حصول کے حوالے سے سب سے زیادہ کامیاب رہا۔
1972
دبئی برانچ کا قیام
1985
3 نئے زونز کا قیام
1990
ایک بلین تک پہنچنا
1994
9 نئے زونز کا قیام اور 2 بلین تک پہنچنا
2005
AAA درجہ بندی بینکاسورینس سیٹ اپ کا حصول
2011
کمیٹی لانچڈ
پالیسی ٹوٹل
ایکٹو آئی ایل پلانز
34 تک
2015
سوشل مائیکرو
انشورنس اسکیم
تکافل اپ سیٹ
آغاز
1978
ملتان زون کا قیام
1986
سکھر زون کا قیام
1992
5 نئے زونز کا ریجنل اسٹریکچر کا قیام
1995
ویب سائٹ کا آپریشنل ہونا
2009
10 بلین تک پہنچنا
2012
ریجنل اینڈ زون
توسیع (کل 7 علاقے اور 33 زونز)
ٹیکنالوجی کا استعمال اور سرمایہ کاری
اسٹیٹ لائف ایسے عوامی اداروں میں سے ایک ہے جس نے بڑے پیمانے پر مواصلات کی طاقت کو محسوس کیا اور ٹیلی ویژن اشتہارات میں سرمایہ کاری کی جو اس کے پالیسی ہولڈرز کے دلوں اور دماغوں میں نقش ہیں۔ کارپوریشن نے ٹیکنالوجی کے استعمال کو بہتر بناتے ہوئے اشتہاری صنعت کی ترقی میں سہولت فراہم کی اور اس کی ترقی میں اہم کردار ادا کررہی ہے۔
1975
’’اے خدا میرے ابو سلامت رہے‘‘
1980 کی دہائی میں
’’میرا گھر مسکرائے سدا‘‘
1990 کی دہائی میں
’’زندگی کا سفر آسان‘‘
1995 کی دہائی میں
’’وحید مراد کی یاد ‘‘
2000 کی دہائی میں
’’اے خدا میرے ابو سلامت رہے‘‘
2010 میں
’’عید مبارک‘‘
2022میں
’’اے خدا میرے ابو سلامت رہے کی دوبارہ لانچنگ‘‘