ہمارے ملک کی زیادہ تر آبادی قصبوں اور دیہاتوں میں رہتی ہے۔ دیہی آبادی کے معاشی مسائل شہری آبادی سے مختلف ہیں۔ اسٹیٹ لائف نے دیہی علاقوں میں رہنے والی ملک کی اکثریتی آبادی کو لائف انشورنس کے فوائد فراہم کرنے کے لیے ایک منصوبہ تیار کیا ہے۔
یہ پلان دیہی آبادی کی ضروریات، طرز زندگی اور حالات کے مطابق تیار کیا گیا ہے۔ اس پلان کے تحت، بیمہ شدہ فرد کو پالیسی کی مقررہ مدت کے دوران انشورنس کوریج ملتی ہے اور مدت کے اختتام پر اسے بونس کی رقم کے ساتھ بیمہ کی رقم ادا کی جاتی ہے۔ اگر بیمہ شدہ شخص پالیسی کی میعاد ختم ہونے سے پہلے فوت ہوجاتا ہے تو بیمہ شدہ فرد کے ورثاء کو بیمہ کی رقم اور جمع شدہ بونس کی رقم ادا کردی جاتی ہے۔ علاج کے لیے اسپتال میں داخل ہونے کی صورت میں مالی تحفظ فراہم کیا جائے گا۔ اس پالیسی کا مقصد کسی بھی بیماری یا خدا نہ کرے، کسی حادثے کے علاج کے لیے ہسپتال میں داخل ہونے کی صورت میں مالی کوریج فراہم کرنا ہے۔
ہاری پلان پالیسی میں درج ذیل خصوصی کوریج ہے:
• پالیسی کی تکمیل پر جمع شدہ بیمہ کی رقم اور بونس۔
• حادثاتی موت کی صورت میں ورثاء کو بیمہ کی رقم اور جمع شدہ بونس کا تین گنا ادا کیا جاتا ہے۔
• زرعی مشینری جیسے ٹریکٹر، تھریشر یا واٹر پمپ وغیرہ کی وجہ سے موت کی صورت میں ورثاء کو جمع شدہ بونس کے ساتھ بیمہ کی رقم کا پانچ گنا ادا کیا جاتا ہے۔
• بیمہ شدہ اور اس کے خاندان کے افراد کی بیماری کے علاج کے لیے ہسپتال کے اخراجات کے لیے بھی ایک معقول رقم درکار ہوگی۔
پالیسی ان تمام ضروریات کو پورا کرنے میں بہت مددگار ثابت ہوگی۔
• یہ سہولت بھی حاصل ہے کہ کسی بھی اسٹیٹ لائف کے مجاز اسپتالوں میں بغیر رقم کے داخل ہونا، علاج، ایک دن بھر کا آپریشن، اسپتال میں ہونے والے اخراجات فراہم کرنا۔